online sexy girl www gogol ecom alice facebook profiles wanted filipina wife online personal ad sites cebuana singles

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

افغانستان کی خواتین فٹ بال ٹیم کی کپتان کا فیفا سے ساتھی کھلاڑیوں کو بچانے کا مطالبہ

امریکا میں مقیم افغان فٹ بال کپتان شبنم موباریز نے عالمی فٹ بال گورننگ باڈی فیفا سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کرے اور ان کے ساتھیوں کو طالبان سے بچائے کیونکہ طالبان نے گزشتہ ہفتے ملک پر قبضہ کر لیا ہے۔

طالبان کی افغانستان میں فتح کے بعد، افغان خواتین کا مستقبل غیر یقینی ہے کیونکہ طالبان نے (1996-2001) تک اپنی حکمرانی کے دور میں خواتین کو بری طرح ظلم کا نشانہ بنایا۔

افغانستان کی قومی خواتین فٹ بال ٹیم کی کپتان شبنم موباریز نے فیفا سے اپنی ساتھی کھلاڑیوں کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

شبنم موباریز نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ساتھی کھلاڑی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں بتایا ہے۔

انہوں نےاپنی ساتھی کھلاڑی سے خیریت دریافت کی جس کا جواب انہیں ملا کہ ’نہیں میں ٹھیک نہیں ہوں،  میں جانتی ہوں کہ وہ جلد میرے پاس آئیں گی، کیا آپ میری مدد کر سکتی ہیں؟‘

شبنم نے اپنی ساتھی کھلاڑی کااحوال سناتے ہوئے عالمی فٹ بال گورننگ باڈی فیفا سے سوال کیا کہ ’میں سوال کا جواب کیسے دوں؟ ہمیں اپنے ساتھیوں کو بچانے کے لیے کام کرنا چاہیے، وہ میری بہنیں ہیں۔‘

افغان حکمرانی میں 1996سے لیکر 2001 تک، افغان خواتین کو کام کرنے، پڑھنے یا گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی جب تک کہ ان کے ساتھ کسی محرم مرد کا ساتھ نہ ہو اور انہوں نے اپنے پورے جسم کو ڈھانپا ہوا نہ ہو جبکہ ایسی خواتین جنہوں نے اس طرح کے قوانین کی خلاف ورزی کی انہیں سرعام کوڑوں سے مارا گیا اور پھانسیاں دی گئیں۔

2001ء میں امریکی مداخلت کے بعد طالبان کو اقتدار سے بے دخل کر دیا گیا تھا جس کے بعد افغانستان کی خواتین فٹ بال ٹیم کو 2007 میں تشکیل دیا گیا تھا اور اس ٹیم نے 2012 میں قطر کے خلاف اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل پر کنٹرول کے بعد طالبان کی جہاں پارک میں جھولے جُھولتے اور جِم میں ورزش کرتے ہوئے ویڈیوز منظرِ عام پر آئی تھیں تاہم طالبان نے آئسکریم پارلر میں بھی ڈیرے لگالیے ہیں جس کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔

گزشتہ ہفتے جب طالبان نے ملک پر قبضہ کیا تو قومی ٹیم کی سابق کپتان خالدہ پوپل نے تمام خواتین کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی شناخت اور جانوں کے تحفظ کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیں اور اپنی کٹس کو جلادیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.