سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے ورلڈ کپ میں بھارت اور افغانستان کے درمیان ہونے والے میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خیال سے افغانستان ٹیم جیسا کھیلتی ہے ویسا نہیں کھیلی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جشن ِ کرکٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سکندر بخت نے کہا کہ افغانستان اپنی قابلیت اور اہلیت کے حساب سے نہیں کھیلا۔
شعیب اختر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میچ کو فکسنگ کی طرف نہیں لے کر جائیں، میچ فکسنگ والی کوئی بات نہیں ہے، ایسی بات نہیں کرنی چاہیے کہ افغان ٹیم کو ملک جا کر کوئی نقصان ہو، افغانستان ٹیم کی پلاننگ صحیح نہیں تھی، یہ کہہ سکتے ہیں۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ افغان ٹیم کو حکومت کی جانب سے اتنی سپورٹ نہیں ملی، افغانستان کی کپتانی اور سلیکشن بہت بری تھی، افغانستان نے جتنی مصیبت میں ہمیں ڈالا اسکی نصف بھی بھارت کو نہیں ہوئی۔
اسی پروگرام میں قومی ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ پہلی بار بات ہورہی ہے کہ افغانستان سیمی فائنلز میں آسکتا ہے، جب پریشر پڑتا ہے تو چھوٹی ٹیمیں لڑکھڑا جاتی ہیں، مجیب کی انجری کی وجہ سے بہت فرق پڑا۔
انضمام الحق نے مزید کہا کہ بھارت میڈیم پیسرز کو اچھا کھیلتا ہے اور آج بھارت بہت اچھا کھیلا جبکہ افغانستان اپنی قابلیت کے مطابق نہیں کھیلا۔
سابق کرکٹر مشتاق احمد نے کہا کہ کنڈیشنز بلے بازوں کے لیے بہت اچھی تھیں، محمد نبی نے آج اچھی کپتانی نہیں کی، خراب کپتانی کی وجہ سے 20،30 رنز زیادہ ہوگئے، راشد خان کو بہت تاخیر سے لایا گیا۔
مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ افغانستان کی ٹیم نے بیٹنگ کے ساتھ بولنگ بھی اچھی نہیں کی، ان کو 170رنز تک بنانے چاہیے تھے، نیوزی لینڈ کے خلاف افغانستان زیادہ اسپنرز کھلائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ورلڈکپ ٹی ٹوئنٹی کے میچ میں بھارت نے افغانستان کو 66 رنز سے شکست دی تھی۔
Comments are closed.