وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں، لیکن ذہنی غلامی کی زنجیریں توڑنا بہت ضروری ہے۔
عمران خان نے اسلام آباد میں یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ کے آغاز کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس میں ہونےوالی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ماضی کے نصاب کی وجہ سے معاشرہ دو طبقوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔ ہائرایجوکیشن کےلیے انگریزی زبان سیکھنا بہت ضروری ہے۔ لیکن ہم صرف انگلش زبان نہیں سیکھتے پوراکلچر لے لیتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب کسی کا کلچر لے لیتے ہیں تو آپ یہ کہتے ہیں کہ یہ کلچر ہم سے اونچا ہے، آپ مختلف کلچر کے غلام بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اصل غلامی سے زیادہ بری ذہنی غلامی ہے، افغانستان میں غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیںم ذہنی غلامی کی زنجیریں توڑنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ذہنی غلامی میں جو کپڑے وہ پہنتے ہیں آپ کو بھی وہی پہننے پڑتے ہیں، آپ ان کا سارا فیشن لے لیتے ہیں، کیونکہ آ پ سمجھتے ہیں وہ آپ سے بہتر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک غلام ذہن کبھی بڑا کام نہیں کرسکتا ہے۔
Comments are closed.