بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

افغانستان میں چند سو ہمارے شہری موجود ہیں: برطانوی وزیرِ خارجہ

برطانوی وزیرِ خارجہ ڈومینک راب کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اب بھی چند سو برطانوی شہری موجود ہیں۔

جاری کیئے گئے ایک بیان میں برطانوی وزیرِ خارجہ ڈومینک راب نے کہا ہے کہ افغانستان میں موجود برطانوی شہریوں کو نکالنا چیلنج ہے۔

افغانستان کا دارالحکومت کابل کا ایئر پورٹ امریکی فوج کے جلد بازی میں کیئے گئے انخلاء کی تصویر بن گیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ طالبان برطانوی شہریوں اور انخلاء کے خواہش مندوں کی محفوظ راستے تک رسائی یقینی بنائیں۔

برطانوی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ طالبان کے کابل ایئر پورٹ تک محفوظ راستہ دینے سے متعلق سلامتی کونسل کی قرار داد اہم ہے۔

نائن الیون 2001ء کے حملے کو جواز بنا کر امریکا نے افغانستان پر حملہ کیا اور 20 برس بعد اس نے بالآخر افغان سر زمین چھوڑ دی، اس دوران امریکی، اتحادی و نیٹو کے کتنے فوجی بھیجے اور کب واپس بلائے گئے، اس کی تفصیلات ترتیب وار پیشِ خدمت ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ کابل ایئر پورٹ کب فعال ہو گا یہ ابھی واضح نہیں ہے۔

ڈومینک راب کا یہ بھی کہنا ہے کہ طالبان پر معتدل اثر و رسوخ یقینی بنانے کے لیے علاقائی ممالک کی ضرورت ہو گی۔

امریکا اور نیٹو افواج کے افغانستان سے واپس جانے کے بعد انخلاء کا مرحلہ بھی غیر متوقع طور پر 24 گھنٹے پہلے ہی مکمل کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ امریکا نے افغانستان سے مکمل انخلاء کی 31 اگست کی ڈیڈ لائن سے پہلے ہی انخلاء مکمل کر لیا ہے۔

افغانستان سے امریکا کا آخری فوجی بھی نکل گیا، 20 سال بعد افغانستان سے امریکا کا قبضہ ختم ہوا ہے۔

افغانستان کے لیے امریکی خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان کو اب افغانستان کو محفوظ امور خوش حال مستقبل کی طرف لے جانے کے امتحان کا سامنا ہے۔

امریکا نے افغانستان سے فوجی انخلاء مکمل ہونے کی تصدیق کر دی جس کے بعد طالبان نے کابل ایئر پورٹ کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا۔

افغانستان سے امریکا کے قبضے میں موجود آخری علاقہ بھی طالبان کے کنٹرول میں آ گیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.