وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں پُر امن تبدیلی خوش آئند ہے، اطمینان کی بات ہے کہ افغانستان میں عوام کا نقصان کم ہوا۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ میں فواد چوہدری نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے دوست ملکوں کے ساتھ رابطے میں ہیں ،توقع ہے کہ طالبان انسانی حقوق کا خیال رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا وعدہ تھا کہ ایک قوم ایک نصاب لائیں گے، پہلی بار مدرسوں میں ماڈرن نصاب پڑھایا جائے گا جبکہ اسکولوں میں ناظرہ قرآن بھی پڑھایا جائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے آٹھویں، نویں اور دسویں میں سیرت النبی ﷺ ضرور پڑھائیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر بابر اعوان نے ای وی ایم پر بریفنگ دی، الیکٹرانک مشین کے لیے جلد قانونی اقدامات کرنا ضروری ہیں۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ فہمیدہ مرزا اسپورٹس پالیسی کا جائزہ لیں گی، نئی اسپورٹس پالیسی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے سیکیورٹی پر 954 ملین روپے کے اخراجات ہیں، 304 ملین روپے عدلیہ کی سیکیورٹی پر اخراجات آتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ، گورنر کی سیکیورٹی پر 457 ملین روپے اور سابق وزیراعلیٰ اور بیوروکریٹ کی سیکیورٹی پر 105اعشاریہ 87 ملین روپے خرچ ہوتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس اور پریزیڈنٹ ہاؤس کے اخراجات کم ہوئے ہیں، پہلے لوگ گھروں کو کیمپ آفس ڈکلیئر کرکے اخراجات لیتے تھے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ 86 فیصد اسکولوں، کالجوں کے اساتذہ اور اسٹاف کی ویکسی نیشن ہوچکی ہے، منسٹری آف انفارمیشن میں بھی 97 فیصد لوگ ویکسی نیشن کراچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کے گھر جانے والی سڑک بھی سرکاری خرچ سے نہیں بنائی گئی۔
Comments are closed.