امریکا نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگی سازو سامان امریکا نے نہیں بلکہ افغان سیکورٹی فورسز نے چھوڑا تھا۔
امریکی نیشنل سیکورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا نے افغانستان میں کوئی ملٹری سازو سامان دہشت گردوں کے لیے نہیں چھوڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو درپیش سیکیورٹی خطرات پر مل کر کام کریں گے، صدر بائیڈن کو احساس ہے کہ پاکستان کو ابھی بہت خطرات کا سامنا ہے۔
جان کربی کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہیں، کشمیر سمیت تمام معاملات پر پاکستان بھارت خود بات کریں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر بائیڈن دورہ بھارت کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرنے سے احتراز نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جیو نیوز کے پرو گرام جرگہ میں کہا تھا کہ امریکی انخلا کے بعد رہ جانے والے جنگی آلات پاکستان کے لیے ہی نہیں پورے خطے کے لیے مسئلہ ہیں۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ نیٹو کے چھوڑے گئے آلات سے ہم پر حملے شروع ہوچکے، خطے کے باقی ملکوں کو انتظار کرنا ہوگا کہ ان پر یہ وقت کب آتا ہے؟
Comments are closed.