پاکستانی شاہینوں کی افغانستان کے خلاف 8 وکٹوں سے شکست نے شائقین کو قومی ٹیم سے مایوس کر دیا۔
سوشل میڈیا پر افغان ٹیم کو مبارک باد جبکہ پاکستانی ٹیم کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی صارفین نے بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کر دیا۔
خیال رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ کے 22 ویں میچ میں افغانستان نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دی۔
چنئی کے پی چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے افغانستان کو جیت کے لیے 283 رنز کا ہدف دیا تھا جو افغانستان نے 49ویں اوور میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
افغانستان نے ٹورنامنٹ کے دوران اس سے قبل دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو شکست دی اور اب پاکستان کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ پیش کر کے اپ سیٹ کر دیا۔
اس جیت کے ساتھ ہی افغانستان کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ کے میدان میں پہلی بار پاکستان کے خلاف بازی مار کر اپنا کھاتا کھول لیا، اب ان کا اسکور 7-1 ہو گیا۔
اس وقت پوانٹ ٹیبل پر نظر ڈالیں تو پاکستان اور افغانستان اب اپنے 5 گروپ میچوں کے بعد 2 فتح اور 3 میجز ہارنے کے بعد بالترتیب پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہے۔
ورلڈ کپ کے دوران مسلسل خراب پرفارمنس پر پاکستانی شائقین کرکٹ نے سوشل میڈیا پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی ٹیم جیت کی حق دار تھی، ایک نے لکھا کہ بابر اعظم کی قیادت والی ٹیم ٹاپ 4 میں شامل ہونے کی مستحق نہیں ہے، جبکہ ایک صارف کا خیال ہے کہ مین ان گرین اس شکست کے بعد واپس ورلڈ کپ کی دوڑ میں شامل نہیں ہو سکتی۔
ایک صارف کے افغانی بیٹرز کی تعریف کی تو ایک صارف مطابق ٹیم کو پہلی فلائٹ لے کر واپس آ جانا چاہیے، مزید بے عزتی برداشت نہیں ہو گی۔
ایک صارف نے بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں اب تک کی شرم ناک شکست تھی، 1999ء کے ورلڈ کپ میں بنگلا دیش کے خلاف ہونے والی شکست سے بھی زیادہ شرمناک بابر کی کپتانی کا دور اب ختم ہونا چاہیے۔
پاکستان کرکٹ تیم کی خراب پرفارمنس دیکھ کر کچھ صارفین نے تو اب دوبارہ میچ نہ دیکھنے کی ٹھان لی۔
Comments are closed.