افغانستان میں اشرف غنی حکومت کے خاتمے اور طالبان کے کابل پر قبضے کے اثرات دنیا بھر پر پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔ اور اس کا اثر بھارت پر بھی پڑا ہے جو کہ اشرف غنی حکومت کی پُشتی بانی کرتا رہا ہے۔
اب کابل سے یہ اطلاعات آئی ہیں کہ افغانستان کی بھارت کے ساتھ تجارت رک گئی ہے جس سے بھارتی مارکیٹوں میں افغانستان سے آنے والی اشیاء بالخصوص خشک میوہ جات کی فراہمی بند ہوگئی ہے۔
اس صورتحال کی وجہ سے بھارتی مارکیٹوں میں خشک میوے کی قیمتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں خشک میوہ جات کی پیداوار اور فراہمی کے لیے افغانستان مشہور ہے۔
اب جبکہ افغانستان سے ان کی بھارت برآمد رک گئی ہے تو وہاں پر طلب و رسد کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے کارگو کی براستہ پاکستان ٹرانزٹ روٹس کی نقل و حمل بند کردی ہے۔
ادھر بھارتی ایوان صنعت و تجارت کے مطابق جنوبی ایشیا میں بھارت افغان مصنوعات کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے اور جب سے کارگو پر پابندی لگی ہے بھارت میں خشک میوے کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بادام کی قیمت میں دو سو روپے، انجیر، خوبانی، کشمش اور پستے کی قیمت ڈھائی سو روپے فی کلو گرام تک بڑھ گئی ہے۔
Comments are closed.