افغانستان اور ایران سے ٹماٹر، پیاز کی درآمد شروع ہو گئی، رات کو باب دوستی کے راستے ٹماٹر لے کر ٹرک افغانستان سے پاکستان آیا۔
باب دوستی پر ٹماٹر اور پیاز کے مزید ٹرک کلیئرنس کے منتظر ہیں، سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرکوں کو بغیر ٹیکس ادا کیے چھوڑنے کے احکامات نہیں ملے ہیں۔
ڈپٹی کلکٹر کسٹم نے بتایا کہ افغانستان سے طورخم کے راستے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 5 ہزار میٹرک ٹن پیاز پاکستان درآمد کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 90 گاڑیوں پرمشتمل 1800 میٹرک ٹن ٹماٹر پاکستان میں داخل ہوگئے ہیں۔
ڈپٹی کلکٹر امانت خان نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان،ایران سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمدات پر ڈیوٹی معاف کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طورخم سرحد پر پیاز اور ٹماٹر گاڑیوں کی کلیئرنس کے لیے دن رات عملہ تعینات ہے۔
ڈپٹی کلکٹر کا کہنا تھا کہ افغانستان سے درآمدات کے باعث ملک میں پیاز اور ٹماٹر کی قلت کا خاتمہ ہو جائے گا۔
دوسری جانب ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، اگست میں مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
آلو، ٹماٹر، سبزیوں، دالوں، انڈوں اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ٹماٹر 52.8 فیصد، دال مونگ 15.2 فیصد، سبزیاں 13.44 فیصد، دال ماش 12.4 فیصد، دال مسور 11.7 فیصد مہنگی ہوئی ہیں۔
Comments are closed.