emily willis hookup burley bike hookup connect roku straight to internet not wifi without ethernet hookup hookup agency in singapore curvy hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اغواء کار گروہ میں شامل کون کیا ملازمت کرتا ہے؟

کراچی میں گزشتہ روز سندھ رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے اغواء برائے تاوان کے گروہ کے تمام ملزمان تعلیم یافتہ اور سرکاری اداروں میں اچھی ملازمتیں کرتے ہیں جو شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے ماہر بن چکے ہیں۔

گروہ کے ماسٹر مائنڈ ملزم عدنان اختر نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے ایک مالدار خاندان کے ایک رشتے دار کی مخبری پر ان کی خاتون کو کچھ عرصے پہلے اغواء کیا تھا۔

ملزم کے مطابق خاتون کی فیملی نے پولیس کو بتائے بغیر اغواء کاروں کو خاموشی سے تاوان کی رقم ادا کی تھی۔

ملزم عدنان اختر نے بتایا کہ اس کامیاب واردات کے بعد اس خاتون کے بیٹے حمزہ کے اغواء کی پلاننگ کی اور کامیاب بھی رہے۔

کراچی میں سندھ رینجرز اور اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے مشترکہ کارروائی کے دوران کراچی میں اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث 8 ملزمان کو واٹس ایپ کی مدد سے گرفتار کر لیا۔

ملزم نے بتایا کہ حمزہ کو 26 نومبر کو سائٹ سپر ہائی وے سے اغواء کر کے 1 کروڑ روپے تاوان طلب کیا گیا، مغوی کو کئی گھنٹے تک گاڑی میں گھمایا جاتا رہا، جبکہ 35 لاکھ تاوان ایدھی سرد خانے کے پاس وصول کیا گیا۔

گروہ کا ماسٹر مائنڈ ملزم عدنان اختر عدالت میں کلرک کے طور پر کام کرتا ہے۔

تفتیشی ٹیم کے مطابق ملزم حماد اور عمیر کسٹمز کے سپاہی اور ملزم ذیشان قادر پولیس ٹریننگ سینٹر میں زیرِ تربیت اے ایس آئی ہے۔

دوسرا ملزم پولیس اہلکار مسعود خواجہ اجمیر نگری تھانے میں تعینات ہے، ملزم زوہیب کے ڈی اے میں بطور ایجنٹ کام کرتا ہے۔

ملزم حسان عدنان ایل ایل بی کا سیکنڈ ایئر کا طالب علم ہے، جبکہ ملزم حارث اسٹیٹ لائف میں منیجر ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.