وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے 2 ججوں کا مسلم لیگ ن کے لیے رویہ متعصبانہ ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ان میں سے ایک جج نواز شریف کے کیس میں نگراں جج رہے، ان سے انصاف کی توقع نہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ دوسرے جج کی آڈیو لیک کا ناقابلِ تردید ثبوت آ چکا ہے، ان کی غیر جانبداری پر سوال اٹھ چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ دونوں جج نواز اور شہباز شریف سے متعلق درجنوں مقدمات میں مخالفانہ فیصلے دے چکے ہیں، پاناما، پارٹی لیڈر شپ، پاک پتن الاٹمنٹ کیس، رمضان شوگر ملز کیس اس فہرست میں شامل ہیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ قانون اور عدالتی روایت ہے کہ متنازع جج متعلقہ مقدمے کی سماعت سے خود کو الگ کر لیتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا ہے کہ متاثرہ فریق کی درخواست پر بھی متنازع جج کے بینچ سے الگ کر دیے جانے کی روایت ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم ان ججز کو نواز شریف اور دیگر رہنماؤں کے مقدمات سے الگ ہونے کا کہے گی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں ججوں سے کہا جائے گا کہ وہ مسلم لیگ ن کے مقدمات نہ سنیں۔
Comments are closed.