منگل4؍جمادی الاوّل 1444ھ29؍نومبر2022ء

اعظم سواتی کیخلاف مقدمات، عدالت کا ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سیکریٹری داخلہ سے ہدایات لینے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سیکریٹری داخلہ سے ہدایات لینے کا حکم دے دیا۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کی مقدمات کے خلاف دائر درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔

اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی اس وقت جسمانی ریمانڈ پر ہیں، ملک بھر میں ان کے خلاف 50 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما و وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کی جتنی چاہیں ایف آئی آر کٹ سکتی ہیں لیکن عمران خان کی ایف آئی آر نہیں کٹ سکتیں۔

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ درخواست ہے سیکریٹری داخلہ کے ذریعے اعظم سواتی کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیل منگوائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک میرے موکل خلاف تمام مقدمات کی تفصیلات نہیں آ جاتیں تب تک کسی کے حوالے نہ کیا جائے۔

وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی کے خلاف زیادہ تر مقدمات سندھ اور بلوچستان میں درج کیے گئے ہیں۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ سیکریٹری داخلہ کا کنٹرول صوبائی آئی جیز پر کیسے ہوتا ہے؟

اسلام آباد کی عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹر اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ آئی جیز پر سیکریٹری داخلہ کا کنٹرول ہوتا ہے۔

عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سیکریٹری داخلہ سے ہدایات لینے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ چیک کر کے بتائیں سیکریٹری داخلہ کا کنٹرول اس طرح ہے جس طرح بتایا جا رہا ہے؟

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت جمعےتک ملتوی کردی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.