اشتہارات کے غیرقانونی ٹھیکوں کے ریفرنس کیس کی سماعت کے دوران اسلام آبادکی احتساب عدالت کو بتایا گیا کہ سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کے شریک ملزم فاروق اعوان کا امریکا میں ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے اس لیے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف اشتہارات کے غیر قانونی ٹھیکوں کے ریفرنس کی سماعت جج محمد اعظم خان نے کی۔
عدالت نے وزارتِ داخلہ سے ملزم فاروق اعوان کے بیرونِ ملک جانے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔
یوسف رضا گیلانی اور شریک ملزم فاروق اعوان کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں دائر کی گئی۔
فاروق اعوان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے مؤکل فاروق اعوان کا امریکا میں ایکسیڈنٹ ہوا ہے، اس لیے وہ پیش نہیں ہوسکتے، فاروق اعوان کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے استدعا کی گئی کہ شریک ملزم فاروق اعوان کے باعث کیس میں تاخیر ہو رہی ہے، اس لیے انہیں الگ کیا جائے۔
جج نے استفسار کیا کہ ملزم فاروق اعوان 24 فروری 2020ء سے بیرونِ ملک ہیں، اس حوالے سے عدالت کو کیوں آگاہ نہیں کیا گیا؟
وکیلِ صفائی نے جواب دیا کہ وزارتِ داخلہ کی اجازت سے میرا مؤکل بیرونِ ملک گیا تھا۔
جج نے سوال کیا کہ وزارتِ داخلہ کو پتہ نہیں کہ ملزم فاروق اعوان کا کیس چل رہا ہے؟ پھر اسے کیسے جانے دیا؟
نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
وکیلِ صفائی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کر دیا جائے گا کہ ملزم فاروق اعوان کی وطن واپسی کب ہو گی۔
احتساب عدالت نے حکم بھی دیا کہ آئندہ سماعت پر اس حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا جائے نہیں تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔
Comments are closed.