اسکواش لیجنڈ جہانگیر خان نے کہا کہ حمزہ کی فتح پر سب کو مبارک ہو، لیکن پاکستان کو یہ ٹائٹل جیتنے میں اتنا وقت نہیں لگنا چاہیے تھا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر خان نے کہا کہ ہم 30 سال اسکواش کے عالمی چیمپئن رہے اور ورلڈ جونیئر ٹائٹل جیتنے میں 37 سال لگ گئے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ملک میں اسکواش کیلئے کوئی کام نہیں ہو رہا، ایمانداری کی بات ہے جو لوگ فیڈریشن چلار ہے ہیں وہ نااہل ہیں، انہوں نے کبھی ریکٹ نہیں پکڑا۔
سابق عالمی چیمپئن نے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، بہت سارے حمزہ گھوم رہے ہیں، بس پلیٹ فارم مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ معاملات کو درست کریں، فیڈریشن میں ماہر لوگوں کو لایا جائے۔
جہانگیر خان نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں پاکستان اسکواش میں اپنی ایک پوزیشن رکھتا تھا، ہم لوگ جس معیار پر کھیلا کرتے تھے پاکستان کو اُس طرح کی فتوحات کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکواش کو چلانے والے لوگ ماہر اور میرٹ پر ہونے چاہئیں، یہاں پر کوئی پلان نہیں ہے، ایسا کوئی کام نہیں ہو رہا جو ہونا چاہیے تھا، دنیا میں اکیڈمی چلتی ہیں، کھلاڑیوں کے کوچنگ پروگرامز ہوتے ہیں، افسوس ہے کہ اسی ٹورنامنٹ میں حمزہ کا کوچ بھی اس کے ساتھ نہ جا سکا، ٹورنامنٹ میں ایسے آفیشلز چلے جاتے ہیں جنہوں نے کبھی ریکٹ تک نہیں پکڑا ہوتا۔
یاد رہے کہ پاکستان کے حمزہ خان نے مصر کے کھلاڑی کو ہرا کر ورلڈ جونیئر اسکواش چیمپئن بن گئے۔ حمزہ نے فائنل میچ میں مصر کے محمد زکریا کو 1-3 سے شکست دی۔
واضح رہے کہ 37 سال بعد کوئی پاکستانی کھلاڑی ورلڈ جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب ہوا ہے۔
اس سے قبل 1986ء میں جان شیر خان نے یہ ٹائٹل جیتا تھا۔
Comments are closed.