بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اسکردو انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر طبی سہولیات کا فقدان

پاکستان کے اسکردو ایئر پورٹ کو کچھ عرصہ قبل انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا درجہ دیا گیا تھا اور اب یہ ایئر پورٹ بین الاقوامی پروازوں کے مسافروں کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہے مگر ایئر پورٹ پر میڈیکل اسٹاف نہ ہونے کے برابر ہے۔

اس ڈومیسٹک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اگلے ماہ پہلی بین الاقوامی چارٹر فلائٹ جرمنی سے لینڈ کرے گی۔

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے آفیسر انچارج میڈیکل سروسز ڈاکٹر خرم نے اس سلسلے میں اپنے ہیڈ کوارٹر کو بھیجے گئے مراسلے میں اعلیٰ حکام کو آگاہی دی ہے۔

مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ اسکردو ایئرپورٹ سے روزانہ کم سے کم 100 سے زائد مسافروں کی آمد و رفت ہوتی ہے مگر وہاں قوانین کے مطابق مطلوبہ نرسنگ طبی عملہ تعینات نہیں۔

ان کا مراسلے میں کہنا ہے کہ متعدد بار ادارے کے ذمہ داروں سے درخواستیں کی گئیں کہ پیرا میڈیکل اسٹاف کی نئی بھرتیاں کی جائیں یا پھر دوسرے مقامات سے ملازمین کو ریٹینرشپ پر اسکردو ایئرپورٹ پر تعینات کیا جائے مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کی غیر ضرور ی تاخیر سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے مراسلے میں مزید تحریر کیا ہے کہ عملے کی عدم دستیابی کے باعث ناخوشگوار واقعے کی صورت میں ایئرپورٹ منیجر ذمہ دار ہوگا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو دیکھا جا رہا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.