اسکاٹ لینڈ میں لیوس کے جزیرے کے ساحل پر 55 پائلٹ وہیل مچھلیاں ریت پر مردہ پائی گئیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 15 زندہ مچھلیوں کو ابتدائی طبی امداد دینے اور دوبارہ سمندر میں بھیجنے کی کوشش کی گئی، لیکن خراب موسم اور کھردرے ساحل کی وجہ سے ناکامی ہوئی۔
چنانچہ یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان کو تکلیف سے بچانے کے لیے فلاحی بنیادوں پر موت کے گھاٹ اتار دیا جائے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ سو سال کے دوران یہ پہلا واقعہ ہے کہ وہیل مچھلیوں کی اتنی بڑی تعداد پانی سے باہر آکر موت کے منہ میں چلی گئی۔
پائلٹ وہیل اپنے مضبوط سماجی رشتوں اور بندھن میں خاصی مشہور ہیں اگر کوئی ایک مچھلی کسی مشکل کا شکار ہوتی ہے تو باقی تمام بھی اس کے پیچھے آتی ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ کوئی ایک مادہ وہیل بچے کو جنم دینے کے باعث بیمار ہوکر ساحل پر آگئی، جبکہ باقی تمام نے بھی اس کی پیروی کی۔اس سے قبل برطانیہ میں سب سے زیادہ تعداد میں 126 وہیل مچھلیوں کے مرنے کا واقعہ 1927 میں پیش آیا تھا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق سائنسدانوں کی ایک ٹیم اب مچھلیوں کا پوسٹ مارٹم کرکے ان کی موت کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی۔
پوسٹ مارٹم کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر اینڈریو نے کہا کہ مچھلیوں کی موت کی وجہ جاننے کے لیے کیا جانے والا یہ پوسٹ مارٹم ایک یادگار کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ ان مچھلیوں کی اموات میں انسانی محرکات جس سے سمندری مخلوق پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں شامل ہوں۔
ان مچھلیوں کو اب سٹورنوے کے ایک لینڈ فل میں منتقل کیا جا رہا ہے جہاں تحقیقات کے بعد ان کو واپس پانی میں چھوڑ دیاجائے گا۔
Comments are closed.