بدھ 14؍رمضان المبارک 1444ھ 5؍اپریل 2023ء

اسپین : ماہر کیمیادان ’رافیل لوکھ‘ 13 برس کیلئے بغیر تنخواہ معطل

ہسپانوی کیمیادان ’رافیل لوکھ‘ کو اسپین کی ’کورڈوبا یونیورسٹی‘ نے اگلے 13 برسوں کے لئے بغیر تنخواہ کے معطل کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کورڈوبا یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق رافیل لوکھ نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی عرب اور روس کے اداروں میں بطور محقق کام کرنے کی منظوری دی ہے۔

یونیورسٹی کے مطابق رافیل لوکھ پہلے ہی ان کے ساتھ معاہدے میں تھے، اس کے باوجود انہوں نے سعودی عرب اور روس کی جامعات کے ساتھ سالانہ 76 ہزار ڈالر کے عوض معاہدہ کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 44 سالہ ماہر کیمیادان رافیل لوکھ کا شمار دنیا کے بہترین سائنسدانوں میں کیا جاتا ہے، انہوں نے اب تک تقریباً 700 سے زائد مطالعات شائع کئے ہیں، جن میں سے 110 مطالعات گزشتہ برس جبکہ رواں سال اب تک 58 مطالعات شائع کر چکے ہیں۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک اندازے کے مطابق کیمیادان مجموعی طور پر ہر 37 گھنٹے میں 1 مقالہ شائع کرتے ہیں۔

دوسری جانب رافیل لوکھ نے کورڈوبا یونیورسٹی کے عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سعودی عرب اور روس کی جامعات کے ساتھ صرف پارٹ ٹائم فری لانس کام کا معاہدہ کیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی سعودی عرب اور روسی جامعات سے براہ راست رقم وصول نہیں کی تاہم جامعات نے میری تحقیق کے لئے فنڈںگ فراہم کی ہے اس کے علاوہ بزنس کلاس سے سفری سہولت اور لگژری ہوٹلوں کے لئے رقم ادا کی ہے۔

سائنسداں کا کہنا ہے کہ کورڈوبا یونیورسٹی کو جلد احساس ہوگا کہ انہوں نے غلط فیصلہ کیا ہے، کیونکہ ان کے مطالعات کے بغیر بین الاقوامی درجہ بندی میں جامعہ کی درجہ بندی 300 درجے تک نیچے آنے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ کیمیادان رافیل لوکھ یکم دسمبر 2022 سے قبل گزشتہ 15 برس سے کورڈوبا یونیورسٹی سے وابستہ اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.