پڑوسی ملک بھارت کے ایک اسپتال میں تین سال قبل تبدیل ہونے والا نوزائیدہ بچہ آخرکار اپنی حقیقی ماں کو واپس مل گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق تین سال پہلے، دو حاملہ خواتین کو آسام کے ایک سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں انہوں نے دو بچوں کو جنم دیا تھا، جن میں سے صرف ایک بچہ زندہ بچ سکا تھا۔
اسپتال انتظامیہ نے زندہ بچے کو اصل ماں ناظمہ خانم کے بجائے ان کے ناموں میں مماثلت کی وجہ سے دوسری خاتون (ناظمہ) کے حوالے کر دیا۔ عدالت کی ہدایت کے بعد ڈی این اے رپورٹ کے مطابق اصل ماں تین سال بعد بچہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
اس حوالے سے ایڈووکیٹ عبدالمنان نے بتایا کہ ناظمہ خانم کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ اس نے صحت مند بچے کو جنم دیا اور بچہ مر نہیں سکتا۔
ایڈووکیٹ عبدالمنان نے بتایا کہ بچے کی پیدائش کے تین دن کے بعد، خاندان کے افراد نے اسپتال میں بچوں کو جنم دینے والی حاملہ خواتین کی فہرست چیک کی اور انہیں معلوم ہوا کہ اس دن اسپتال میں ناظمہ نام کی ایک اور حاملہ خاتون کی ڈیلیوری بھی ہوئی تھی۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ناظمہ خانم کے اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے اور پولیس سے معاملے کی تحقیقات کرنے پر زور دیا۔
پولیس کی تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ ان کے ناموں میں مماثلت کی وجہ سے زندہ بچے کو ناظمہ خانم کے بجائے گوسائی گاؤں کی ناظمہ نامی دوسری خاتون کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
Comments are closed.