اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان پشاور محمد اعجاز خان نے ریڈیو پاکستان پشاور پر 9 اور 10 مئی کو ہونے والے حملوں کا احوال سنا دیا۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ریڈیو پاکستان پشاور کے عملے میں سے ایک ملازم تیسری منزل پر پھنس گیا، جس نے جان بچانے کے لیے تیسری منزل سے چھلانگ لگا دی۔
اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان پشاور محمد اعجاز خان کے مطابق 9 مئی کی شام ایک سیاسی پارٹی کے ورکرز نے ریڈیو پشاور کی دیوار کو توڑ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ شر پسندوں نے چاغی پہاڑ کے ماڈل کو راکھ کر دیا، یہ ماڈل اسلامی دنیا کا پہلا ایٹمی ملک ہونے کی علامت تھا۔
اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان پشاور نے بتایا کہ شر پسندوں نے ریڈیو پاکستان پشاور کے استقبالیہ بلاک کو بھی آگ لگا دی۔
محمد اعجاز خان نے بتایا کہ شر پسند سیکیورٹی اہلکاروں کے ہتھیار بھی لے گئے، انہوں نے آڈیٹوریم کو بھی نہیں بخشا۔
ان کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے 350 سیٹوں والے آڈیٹوریم کو بھی جلا کر راکھ کر دیا۔
اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان پشاور کے مطابق شر پسندوں کی جانب سے ریڈیو پاکستان پشاور کی 6 منزلہ بلڈنگ کو بھی جلا کر خاکستر کر دیا گیا۔
اعجاز خان کے مطابق مالی نقصان کا ازالہ تو ہو جائے گا، نادر نسخوں کا نقصان پورا نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ اندوہناک حملوں کے باوجود 11 مئی کو ریڈیو پاکستان پشاور نے ٹرانسمیشن کی۔
Comments are closed.