- مصنف, میکس ماٹزا اور ول گرانٹ
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- 2 گھنٹے قبل
ایل مایو زمباڈا جب جمعرات کے دن ایک نجی طیارے میں سوار ہوئے تو ان کا خیال تھا کہ وہ میکسیکو سے امریکہ منشیات سمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والے خفیہ اڈوں کا جائزہ لینے جا رہے ہیں۔تاہم وہ اس بات سے بے خبر تھے کہ اس دورے کے لیے انھیں اپنے ہی تنظیم کے جن اراکین نے قائل کیا تھا، وہ ایک چال چل رہے تھے۔دہائیوں تک گرفتاری سے بچ کر دنیا بھر اور خصوصا امریکہ میں ہیروئن سے بھی زیادہ طاقتور اور جان لیوا فینٹینل نامی منشیات کی سمگلنگ اور ایک خطرناک مافیا کی سربراہی کرنے والے ایل مایو امریکی حکام کے بچھائے گئے جال میں پھنسنے والے تھے۔ان کا طیارہ لینڈ ہوتے ہی ان کو گرفتار کر لیا گیا تو انکشاف ہوا کہ وہ میکسیکو نہیں بلکہ امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں ال پاسو میں موجود تھے اور ان کو حراست میں لینے والے امریکی حکام تھے۔
ایل مایو زمباڈا منشیات کی دنیا میں انتہائی طاقتور سمجھی جانے والی تنظیم سینالوا کارٹیل کے بانی اور سربراہ ہیں جنھیں دنیا کا سب سے بڑا ڈرگ لارڈ بھی سمجھا جاتا ہے۔ ان کی گرفتاری کے بارے میں امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے میکسیکو اور امریکی حکام کے حوالے سے چند تفصیلات بیان کی ہیں۔
ہیروئن سے بھی طاقتور نشہ
76 سالہ زمباڈا نے ایل چاپو گزمان کے ساتھ مل کر سینالوا کارٹیل نامی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی۔ ایل چاپو اس وقت امریکہ میں قید ہیں۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق جمعرات کے دن زمباڈا کے ساتھ ایل چاپو کے بیٹے جوکوئین گزمین لوپیز کو بھی گرفتار کیا گیا۔رواں سال فروری میں امریکی حکام نے زمباڈا کے خلاف فینٹینل کی تیاری اور سمگلنگ کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا جسے امریکہ میں منشیات کے بحران کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک تحریر بیان میں بتایا کہ ’یہ دونوں افراد دنیا میں منشیات سمگلنگ کرنے والی ایک انتہائی طاقتور اور پرتشدد تنظیم کی سربراہی کرتے تھے۔‘،تصویر کا ذریعہICE
میکسیکو کی پوری حکومت کو رشوت دینے کا الزام
امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن یعنی ڈی ای اے کی جانب سے زمباڈا کی گرفتاری پر 15 ملین ڈالر کی انعامی رقم کا اعلان کیا گیا تھا۔2019 میں اسی تنظیم کے ایک اور سربراہ ایل چاپو کی گرفتاری کے بعد جب ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا تو اس کی سماعت کے دوران ایل چاپو کے وکیل نے الزام لگایا کہ زمباڈا نے اپنے خلاف کارروائی نہ کرنے اور جیل سے بچنے کے لیے میکسیکو کی پوری حکومت کو رشوت دی تھی۔ایل چاپو کے وکیل جیفری لچمین نے اپنے موکل کے بارے میں کہا کہ ’ان کے کنٹرول میں کچھ بھی نہیں تھا، سب کچھ مایو زمباڈا کے ہاتھ میں تھا۔‘امریکی محکمہ انصاف کے مطابق زمباڈا میکسیکو بھی بہت سے قانونی کاروبار کے مالک تھے جب میں دودھ کی کمپنی، بس کی کمپنی، ہوٹل اور ریئل سٹیٹ کاروبار شامل تھے۔فینٹینل کی سمگلنگ کے علاوہ زمباڈا پر منشیات سمگلنگ، قتل، اغوا، منی لانڈرنگ اور منظم جرائم کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
زمباڈا دہائیوں تک قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں گرفتار ہونے سے بچے رہے اور جمعرات کے دن ان کی امریکہ میں گرفتار کی خبر نے میکیسکو میں ہلچل مچا دی۔اب تک ان کی گرفتاری کی مکمل تفصیلات واضح نہیں ہیں تاہم وال سٹریٹ جرنل کے مطابق ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی نے کئی ماہ تک ایک خفیہ آپریشن کیا جس کے بعد زمباڈا کو ان کی تنظیم کے اعلی اراکین نے ہی طیارے میں بیٹھ کر یہ دورہ کرنے پر رضامند کیا تھا۔
سینالوا کارٹیل جسے امریکہ، گرفتاریاں اور اندرونی لڑائیاں بھی کمزور نہیں کر سکے
امریکی صدر کی انتظامیہ یقینا اس گرفتاری کو ایک بڑی کامیابی قرار دے گی۔زمباڈا نے 1980 کی دہائی کے اختتام پر سینالوا کارٹیل ایل چاپو کے ساتھ مل کر تشکیل دیا تھا۔ اگرچہ ایل چاپو اس تنظیم کا عوامی چہرہ تھے لیکن بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس کے اصلی سربراہ ایل مایو ہی تھے۔،تصویر کا ذریعہDEAوہ زیادہ سفاک ہی نہیں بلکہ چالاک بھی تھے اور کولمبیا کی سمگلنگ تنظیموں سے مل کر انھوں نے امریکہ میں کوکین اور ہیروئن کی سمگلنگ کو عروج پر پہنچایا۔ اور حال ہی میں ان میں فینٹینل کا اضافہ ہوا۔میکسیکو اور امریکہ میں سیاسی سربراہان تبدیل ہوتے رہے لیکن ایل مایو مختلف ادوار میں منشیات کی روک تھام کے لیے ہونے والے آپریشنز کے باوجود اپنی مجرمانہ سلطنت کی سربراہی کرتے رہے۔ حکومتوں کے ساتھ ساتھ ان کے مخالفین نے بھی ان کو زیر کنے کی پوری کوشش کی۔منشیات کی پرتشدد اور دھوکوں سے بھری دنیا میں اس سب کے باوجود بے تاج بادشاہ بنے رہنا کوئی معمولی کام نہیں۔لیکن ان کی یہ مزاحمت آخرکار ایل پاسو کے شہر میں ختم ہوئی جہاں ان کی تنظیم کی جانب سے فراہم کردہ فینٹینل نے تباہی مچا رکھی ہے۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.