وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ مقامی انتظامیہ خود کر سکتی ہے۔
’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں خصوصی گفتگو کے دوران وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے یہ بات کہی۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کا فیصلہ وقت پر کیا ہے، کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح یومیہ 6 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ امریکا میں 90 فیصد آبادی ویکسین شدہ ہے لیکن پھر بھی وہاں کے اسپتالوں پر کورونا کے مریضوں کا دباؤ آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن افراد نے ویکسین لگوائی ہے ان میں وائرس کی شدت کم ہے، تاہم ویکسی نیشن کی رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے صحت کا مزید کہنا ہے کہ ویکسی نیشن میں پیچھے رہے تو کورونا کی مزید لہر آ سکتی ہیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے یہ بھی کہا ہے کہ اسلام آباد، لاہور اور دیگر شہروں میں کورونا وائرس کی وباء کے باعث آئندہ دنوں میں دباؤ آ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کورونا وائرس بے قابو ہو چکا ہے، اس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور شرح 41 فیصد ہو گئی۔
محکمۂ صحت کے مطابق شہرِ قائد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 7 ہزار 670 ٹیسٹ کیے گئے جن کے نتیجے میں کورونا وائرس کے 3 ہزار 149 کیسز مثبت آئے ہیں۔
ادھر پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو بڑھ کر 11 اعشاریہ 55 فیصد ہو گئی۔
ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 6 ہزار 808 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 5 مریض اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، جبکہ اس کے مزید 426 مریض شفایاب ہو گئے۔
پاکستان بھر میں اب تک 29 ہزار 42 کورونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس موذی وائرس کے کُل مریضوں کی تعداد 13 لاکھ 45 ہزار 801 ہو چکی ہے۔
Comments are closed.