نور مقدم قتل کیس میں تھراپی ورکس کے مالک اور ملازمین کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر نوٹس جاری کردیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمے کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے مدعی مقدمہ کی جانب سے ملزمان کی ضمانت منسوخی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران تھراپی ورکس کے مالک اور ملازمین کو بھی نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا گیا۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ 6 ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
بیرسٹر قاسم نواز عباسی نے کہا کہ درخواست گزاروں نے ایڈیشنل سیشن جج سے حقائق چھپائے، مرکزی ملزم کے ضمنی بیان کی روشنی میں ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی کو نامزد کیا گیا، مدعی کے ضمنی بیان کی روشنی میں تھراپی ورکس کے ملازمین ملزم نامزد ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے کہاکہ پولیس رکارڈ کے مطابق تھراپی ورکس کے ظاہر ظہور نے شریک ملزم ذاکر جعفر کے کہنے پر اپنی ٹیم کو بھیجا، مرکزی ملزم کےوالد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کی درخواست ضمانت خارج کی گئی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا 6 ملزمان کی ضمانت کا فیصلہ کسی دوسرے جج نے کیا؟ اس پر بیرسٹر قاسم نواز نے بتایا کہ جن ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوئیں، وہ فیصلہ کسی اور جج نے سنایا ہے۔
Comments are closed.