وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ تیار کر لیا گیا ہے، جس کے بعد ساری طاقت میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے پاس ہو گی، سی ڈی اے ریگولیٹر ہو گا۔
اسلام آباد کے ترقیاتی منصوبوں پر نیوز بریفنگ کے دوران وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ ماضی میں دارالحکومت کو آباد کرنے کے لیے سی ڈی اے کو غیر معمولی اختیارات دیئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کو دیئے گئے اس اختیار سے طاقتور لوگ کروڑ پتی اور ارب پتی بن گئے، کل وفاقی حکومت نے سیکشن فور کے تحت زمین خریداری ختم کر دی۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ اس کا اطلاق ان اسکیموں پر ہو گا جن کی ادائیگی اب تک نہیں کی گئی، شہری اور دیہی علاقوں میں تفریق ختم کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مارگلہ روڈ کو جی ٹی روڈ سے آئندہ سال تک ملا دیا جائے گا، بھارہ کہو بائی پاس کا کام بھی شروع کر دیا جائے گا، آئی جے پی روڈ کو چار رویہ کر دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سارے منصوبے آئندہ سال اکتوبر تک مکمل کر لیئے جائیں گے، آئی جے پی روڈ کو سرینگر ہائی وے سے ٹینتھ ایونیو کے ذریعے منسلک کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں 5 کالجوں پر کام ہو رہا ہے، اسلام آباد میں 450 بیڈ کے 3 اسپتال بن رہے ہیں، جی 11 میں 200 بیڈ، بھارہ کہو میں 50 اور ترنول میں 200 بیڈ کا اسپتال بنانے جا رہے ہیں۔
اسد عمرکا مزید کہنا ہے کہ پمز میں جدید ترین ٹراما سینٹر بنایا جا رہا ہے، جس کا وزیرِ اعظم عمران خان دوسری ٹرم میں افتتاح کریں گے۔
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد کی ہر فیملی کو 10 لاکھ روپے مالیت کا صحت سہولت کارڈ دیا جائے گا۔
Comments are closed.