وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فلیگ مارچ کیا ہے۔
فلیگ مارچ میں اسلام اباد پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کی بھاری نفری شریک ہوئی۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار فلیگ مارچ کرتے ہوئے شہر کے مختلف راستوں سے گزرے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے یہ مارچ اس موقع پر کیا گیا جب پی ٹی آئی آج لاہور سے اپنا لانگ مارچ نکالنے اور اسے وفاقی دارالحکومت لانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس سے قبل آج وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے راولپنڈی ہائی کورٹ بار کے عہدے داران سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عدالت کے متعین کردہ مقام پر پُرامن احتجاج کو مکمل سیکیورٹی دے گی لیکن کسی کو جتھہ لے کر اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے احکامات واضح ہیں، پر امن احتجاج کے لیے حکومت اپنی ذمے داریاں پوری کرے گی، لیکن اگر کوئی اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کی غرض سے آ رہا ہے تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ جتھہ کلچر کی سوچ رکھنے والے ذہن سے یہ بات نکال دیں کہ ان کو لشکر کشی کی اجازت دی جائے گی۔
’’سرکاری ملازمین لانگ مارچ میں شرکت نہ کریں‘‘
ادھر وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومتیں سرکاری ملازمین کے لانگ مارچ میں شرکت نہ کرنے کو یقینی بنائیں، لانگ مارچ میں صوبائی حکومتیں آئین اور قانون کے مطابق عمل درآمد کریں۔
وزارتِ داخلہ نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کی حکومتوں، صوبائی چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو خط لکھ دیاہے جس میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے عدم استحکام پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ تمام صوبائی حکومتیں اور سرکاری ملازمین آئین و قانون کے پابند ہیں۔
وفاقی وزارتِ داخلہ نے خط میں کہا ہے کہ کسی کو زبردستی وفاق پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جا سکتی، وفاق اور صوبائی حکومتوں کو آئین کے تحت اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے، آئین کے تحت ہر صوبہ وفاقی قوانین پر عمل درآمد کا پابند ہے، آئین کے آرٹیکل 149 کے تحت وفاق صوبوں کو ہدایات دے سکتا ہے۔
وزارتِ داخلہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری ملازمین ریاستی قوانین کے تابع ہیں اور آئین کے تحت فرائض سر انجام دینے کے پابند ہیں، کسی سرکاری ملازم کو لانگ مارچ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی، کسی قیمت پر آئین اور قوانین سے انحراف کی اجازت نہیں ہوگی۔
Comments are closed.