وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے10 برس میں 5 ہزار 110 گاڑیاں چوری ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وزارت داخلہ نے اعتراف کیا کہ 5 ہزار 110 گاڑیاں چوری ہوئیں، پولیس جن میں سے 3 ہزار 417 گاڑیاں برآمد نہ کرسکی۔
وزارت داخلہ نے ایوان کوبتایا کہ اس دورانیے میں اسلام آباد پولیس نے 1693 گاڑیاں برآمد کرکے مالکان کے حوالے کیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق اسلام آباد میں 10 سال میں 7368 موٹرسائیکلیں چوری کی گئیں، جن میں سے پولیس نے 1402موٹرسائیکلیں برآمد کرکے مالکان کے حوالے کیں۔
ان اعداد و شمار پر ایم ایم اے کی رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کروڑوں روپے سے سیف سٹی کیمرے لگے پھر بھی اتنی زیادہ چوریاں کیسے ہوگئیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ دارالحکومت سے گاڑیوں کی چوری کی ذمے داری پولیس نے ٹریکرز نہ لگانے والے مالکان پر ڈال دی ہے۔
خاتون ایم این اے نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ گاڑیوں کے بننے یا رجسٹریشن کے وقت ٹریکر کیوں لازمی قرار نہیں دیے جاتے؟
Comments are closed.