جمعرات7؍ربیع الثانی 1444ھ 3؍نومبر 2022ء

اسلام آباد انتظامیہ کی PTI کے سری نگر ہائی وے پر جلسے کی مخالفت

اسلام آباد انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سری نگر ہائی وے پر جلسے کی مخالفت کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دیا۔

تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ عوام کے مفاد، بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے پی ٹی آئی کو مرضی کی جگہ جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پی ٹی آئی کو سری نگر ہائی وے کے بجائے ٹی چوک کی متبادل جگہ پر جلسے کی پیشکش کی ہے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے کہا کہ سری نگرہائی وے پر جلسے کی اجازت مانگی جا رہی ہے جس پر لاکھوں شہری سفر کرتے ہیں، سری نگرہائی وے بند ہونے سے پاکستان کے مشرقی علاقے اور آزاد کشمیر سے رابطہ منقطع ہوجائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دارالحکومت اسلام آباد میں جلسے اور دھرنے کی اجازت نہ دینے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

انتظامیہ کا اپنے جواب میں یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے پوچھا کہ دھرنا کب ختم کریں گے؟ اس کا کوئی جواب نہیں ملا، یہ واضح ہے کہ پی ٹی آئی وفاقی دارالحکومت میں شہریوں کی نقل وحرکت روکنا چاہتی ہے، اس سے پہلے بھی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کو مختص مقام پر پرامن احتجاج کی یقین دہانی کرائی تھی۔

تحریری جواب میں اسلام آباد انتظامیہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین یقین دہانی کے خلاف ریڈ زون میں داخل ہوئے اور املاک کو نقصان پہنچایا، مظاہرین نے درختوں کو جلایا، پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا۔

اسلام آباد انتظامیہ نے تحریری جواب میں یہ بھی کہا کہ مرکزی شاہراہ پر رکاوٹ سے شہریوں کی نقل و حرکت اور بنیادی حقوق متاثر ہوں گے، سابقہ کنڈکٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے خدشہ ہے کہ پی ٹی آئی مظاہرین پھر ریڈ زون داخل ہوں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.