اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر سے متعلق کیسز کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
جسٹس عامر فاروق نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو ذاتی حیثیت میں 21 فروری کو طلب کیا ہے۔
عدالت نے پوچھا اسلام آباد میں مقدمات کا اندراج کر کے 2 مقدمات کا ٹرائل پشاور میں کیوں ہو رہا ہے، درخواست گزاروں کو مقدمات میں مدعی کیوں نہیں بنایا گیا؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے کے پاس تمام درخواستوں کا اصل ریکارڈ نہ ہوا تو نتائج کے لیے تیار رہیں، ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ سے کہیں اگر اصل درخواستیں نہیں ہیں تو جیل جانے کی تیاری کر کے آئیں۔
Comments are closed.