اسلام آباد میں 2 روز قبل پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نوجوان کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے صیام کو تشدد کرکے ہلاک کیا۔
نوجوان صیام کے والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کو عیدالفطر سے پولیس نے پکڑ کر رکھا ہوا تھا اور کہ رہے تھے کہ تفتیش کر رہے ہیں، بیٹے پر بہت تشدد کیا گیا، آج پتا لگا کہ اس کی لاش پمز اسپتال میں پڑی ہوئی ہے۔
صیام کو دو روز قبل مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کیا گیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان صیام پر چوری، ڈکیتی کے متعدد مقدمات درج تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صیام کو 13مارچ کو تھانہ گولڑہ میں درج قتل کے ایک مقدمے میں گرفتارکیا گیا تھا، فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق ملزمان نے لوٹ مار کے دوران فائرنگ کرکے نوجوان کو قتل کر دیا تھا۔
صیام کے والد نے کہا کہ تین ماہ سے پولیس حراست میں موجود ملزم ناکے پر فائرنگ کیسے کر سکتا ہے۔
لواحقین کے مطابق نوجوان کی لاش کا تاحال پوسٹ مارٹم نہیں ہوسکا۔
Comments are closed.