متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ نے 1981 میں مار مار کر جامعہ کراچی سے باہر کیا۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے جامعہ کراچی سے باہر کیا ہم نے انہیں کراچی سے باہر کردیا۔
اے پی ایم ایس او کے یوم تاسیس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 10 سال تک اے پی ایم اس او کا خواب تھا کہ ان کا یوم تاسیس جامعہ میں ہو، ہم کہیں یوم تاسیس نہیں کر سکے پھر ڈی ایم سی میں کیا۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ دسواں یوم تاسیس ہم جامعہ کراچی میں کرنا چاہتے تھے۔ اس کے علاوہ اور جامعات میں بھی ارادہ تھا لیکن نہیں کرسکے، سیفی کالج میں منایا گیا یوم تاسیس آج بھی ذہنوں میں نقش ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایک تبدیلی آرہی تھی وہ بھی تبدیل ہوگئی۔ ہم 45 سال میں تبدیل نہیں ہو سکے، آج تک ہم متوسط طبقے اسمبلیوں میں پہنچاتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو تحریک میں آئے اور تحریک جیسا نہ ہو تو اس سے بڑا خطرہ اور کوئی نہیں۔ ہمیں تحریک کے مطابق سب کو تبدیل کرنا ہے، اے پی ایم ایس او جڑ ہے جس کا کام زیر زمین رہ کر شجر کو مضبوط کرنا ہے۔
Comments are closed.