سعودی عرب کے اولمپک ہیرو طارق حمدی نے اسلامک یکجہتی گیمز میں تاریخ رقم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
طارق حمدی نے گزشتہ ہفتے کراٹے چیمپئن نے ترکیہ کے شہر قونیہ میں ہونے والے پانچویں اسلامی یکجہتی گیمز میں 75 کلوگرام کمائٹ مقابلے میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
اُنہیں یہ فتح ٹوکیو 2020 میں چاندی کا تمغہ حاصل کرنے کے تقریباً ایک سال بعد ملی ہے۔
طارق حمدی نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی یکجہتی گیمز میں طلائی تمغہ حاصل کرنا میرے لیے ایک بہت بڑی کامیابی ہے، اور مجھے اس ٹورنامنٹ میں اپنے ملک کا نام روشن کرنے پر فخر ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں نے دوسری بار اسلامک یکجہتی گیمز میں حصّہ لیا، اس سے پہلے میں نے 2017ء میں آزربائیجان کے شہر باکو میں منعقد ہونے والے اسلامک یکجہتی گیمز میں حصّہ لیا تھا۔
اُنہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بار میں گولڈ میڈل جیتنے کے لیے پرعزم تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ عام طور پر یہ ٹورنامنٹ بہت مشکل اور سخت ہے، بالخصوص کراٹوں کے مقابلوں کے لیے، ہم نے وزن کے زمرے میں پانچ گولڈ میڈلز جیتنے کا ہدف رکھا تھا لیکن ہم صرف ایک طلائی اور دو کانسی کے تمغے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے بھائیوں سلطان الزہرانی اور سعود البشیر کو ان کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، اور فراج النشیری اور فہد الخثمی کے مستقبل کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
طارق حمدی نے کا کہنا تھا کہ ہمیں کامیابی سعودی کراٹے فیڈریشن، سعودی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی کے تربیتی کیمپوں میں ہر ایک کی محنت اور ٹیم ورک کی بدولت ملی ہے، اور ہم انشاء اللّٰہ مزید فتوحات حاصل کرنے کے لیے اپنی محنت جاری رکھیں گے۔
Comments are closed.