مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل نے حماس کے حملوں کے بعد غزہ کے مکمل محاصرے کا اعلان کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ غزہ کی بجلی، خوراک، پانی اور گیس سمیت تمام بنیادی ضروریات بند کردی جائیں گی۔
صہیونی وزیر دفاع یواک گیلنٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کے مکمل محاصرے کا حکم جاری کیا جا چکا ہے اور ساتھ ہی اسرائیلی فوج فلسطین پر فضائی حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے محاصرے میں بجلی، خوراک، پانی اور گیس سب بند کردیا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں پر بم باری جاری ہے۔ اسی سلسلے میں پیر کی صبح ہی سے غزہ پر راکٹوں کی بارش دن بھر جاری رہی۔ علاوہ ازیں مغربی کنارے میں بھی مزاحمت کاروں اور صہیونی فوج کے درمیان جھڑپوں کے علاوہ اسرائیلی گولہ باری کی اطلاعات بھی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے طیاروں نے غزہ کی 2 مساجد کو بھی بم باری کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزل کے 100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے ساتھ ہی سرحدی پٹی ٹینک اور ڈرون تعینات کردیے گئے ہیں تاکہ اسرائیلی زیرکنٹرول علاقوں میں فلسطینیوں کو داخل ہونے سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بم بای کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت اب تک 500سے زائد افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملے کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ 23 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہونے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر رابطہ برائے انسانی امور کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب تک اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں 159 مکانات تباہ اور 1210 کو شدید نقصان پہنچا ہے۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ سیکڑوں خاندانوں کو پناہ دینے والا ایک اسکول بھی متاثر ہوا ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی میڈیا نے ریسکیو سروس حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ حماس کے حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 44 فوجی بھی شامل ہیں۔
Comments are closed.