ملائشیا کےسابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ فلسطین اسرائیل حالیہ کشیدگی فلسطین تنازع کا حل نہ نکل سکنے کی عکاس ہے۔
ایک بیان میں مہاتیر محمد نے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے اسرائیل فلسطین کشیدگی پر ردعمل منافقانہ اور تعصب پر مبنی ہے۔ مسئلے کو سمجھنے کے بجائے مغربی ممالک نے فریب پر مبنی جھوٹا پروپیگنڈا جاری رکھا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے اسے اسرائیل پر دہشتگرد حملہ قرار دیا، اس کا الزام حماس، حزب اللّٰہ اور ایران پر عائد کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مغربی ممالک نے حماس کے اسرائیل پر حملے کو امن و جمہوریت پر حملہ قرار دیا۔
مہاتیر محمد نے کہا کہ مغربی رہنماؤں اور ان کے میڈیا نے جھوٹی حقیقت بےشرمی سے جاری رکھی ہوئی ہے، کئی دہائیوں سے اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم، قتل عام اور نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ سات دہائیوں میں بغیر کسی وقفے کے منظم طریقے سے انجام دی گئی کارروائیاں ہیں، اسرائیلی آباد کار فلسطینیوں کی زمینوں اور کھیتوں پر زبردستی قبضہ کر رہے ہیں۔ غزہ کو ایک کھلی فضائی جیل میں تبدیل کر دیا گیا۔ لیکن مغربی طاقتیں اور ان کا آلہ کار جھوٹ پر مبنی اپنا پروپیگنڈا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حقیقت میں یہ ان لوگوں کی طرف سے انتقامی کارروائی ہے جن سے ان کے حقوق زبردستی چھینے گئے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی طاقتیں، امریکا اس وقت تک نسل پرستی، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے فریق ہیں۔
Comments are closed.