اسرائیلی قید سے رہا ہونے والے فلسطینی والدین سے لپٹ کر رو پڑے۔
رہا ہونے والے فلسطینیوں نے کہا کہ ان کی رہائی کی خوشی پر غزہ کے شہداء کا غم بھاری ہے، دونوں بھائیوں کےلیے اسرائیلی قید نیا تجربہ نہیں ہے۔ پہلی بار پانچ اور چھ سال کی عمر میں دونوں کو اسرائیلی نے تحقیقات کےلیے حراست میں لیا۔
نوجوانوں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینیوں پر بدترین تشدد کیا جا رہا ہے، چار قیدی مر چکے ہیں۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس سے 3200 سے زیادہ فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔
عارضی جنگ بندی میں وقفے کے آخری دن مشینوں اور آلات کے بغیر ملبے سے لاشیں نکالنے کا کام تیزی سے جاری ہے، کھانے پینے کے سامان اور گیس بھروانے کے لیے لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی میں 2 روز کی توسیع ہوگئی۔
قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ قطر کی کوشش ہے کہ عارضی جنگ بندی مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہو جائے۔
Comments are closed.