اسرائیل اور لبنان نے امریکی ثالثی کے ذریعے تاریخی سمندری سرحدی معاہدے کی منظوری دے دی۔
معاہدے کے تحت دونوں ممالک کیلئے منافع بخش آف شور گیس نکالنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے لبنان کے ساتھ امریکی ثالثی کے ذریعے تاریخی سمندری سرحدی معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
جب کہ لبنانی صدر اسرائیل کے ساتھ سمندری حدود کے معاہدے کی منظوری کے خط پر دستخط کر چکے ہیں۔
امریکی ثالث کا کہنا ہے کہ امریکا، اسرائیل اور لبنان کے سمندری حدود کے تعین کے معاہدے کا ضمانتی ہے، کسی ایک فریق کی معاہدے کی خلاف ورزی سے معاہد ہ ختم ہو جائے گا۔
لبنان اور اسرائیل بحیرہ روم کے تقریباً 860 مربع کلومیٹر پر دعویٰ کرتے ہیں۔ سمندری پانی کے حقوق پر دعووں کے باعث زیر سمندر قدرتی گیس کے ذخائر کو تلاش کرنے کے حقوق بھی داؤ پر لگے ہوئے تھے۔
اس معاہدہ سے لبنان کو امید ہے کہ اسے آف شور گیس کی تلاش کی اجازت ملنے سے معاشی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
دوسری طرف اسرائیل گیس کے ذخائر سے فائدہ اٹھانے اور شمالی پڑوسی کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کی بھی امید رکھتا ہے۔
Comments are closed.