اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز غزہ شہر کے 11 لاکھ افراد کو 24 گھنٹوں کے اندر علاقہ چھوڑنے کی دھمکی دے دی۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں غزہ شہر میں “نمایاں طور پر” آپریشن کرے گی اور شہری تبھی واپس جا سکیں گے جب کوئی اور اعلان کیا جائے گا۔ فوج نے ایک بیان میں کہا غزہ کے لوگ اپنی اور اپنے خاندانوں کی حفاظت کے لیے جنوب سے نکل جائیں اور اپنے آپ کو حماس کے دہشت گردوں سے دور رکھیں جو آپ کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے بیان میں کہا ہے کہ زمینی حملہ کیا گیا تو اسرائیل کی فوج کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ وہ “تباہ کن انسانی نتائج کے بغیر” اس طرح کی تحریک کا انعقاد ناممکن سمجھتی ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا، “اقوام متحدہ پر زور اپیل کرتی ہے کہ اس طرح کے کسی بھی حکم کی، اگر تصدیق ہو جائے تو اسے منسوخ کر دیا جائے، اس سے گریز کیا جائے کہ جو پہلے ہی ایک المیہ ہے اسے ایک المناک صورت حال میں بدل سکتا ہے۔”
امریکی کانگریس کی خاتون رکن الیگزینڈرا اوکاسیو کورٹیز نے ایکس پر کہا کہ اسرائیلی مطالبہ ناقابل قبول ہے اور کوئی بھی شخص دیکھ سکتا ہے کہ 11 لاکھ لوگوں کو 24 گھنٹوں کے اندر منتقل ہونے کا حکم دینا ممکن نہیں ہے۔ اقوام متحدہ پہلے ہی اس حکم کو ’تباہ کن انسانی نتائج‘ کے بغیر ’ناممکن‘ سمجھ چکا ہے۔
Comments are closed.