اسرائیل کی اتحادی حکومت نے اگلے ہفتے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا بل پیش کرنے کا اعلان کردیا، اگلے ہفتے بل منظور کرلیا گیا تو ملک میں نئے انتخابات ہوں گے۔
وزیراعظم نفتالی بیٹنیٹ اور وزیر خارجہ یائر لاپد نے آج مشترکہ بیان میں کہا کہ اتحادی حکومت کو مستحکم رکھنے کے لیے تمام کوششیں کرلی گئی ہیں جو ناکام رہیں، اب پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل پیش کیا جائے گا۔
بل منظور ہونے کی صورت میں موجودہ وزیر خارجہ یائر لاپد اسرائیل کے نگران وزیراعظم بن جائیں گے۔
نظریاتی طور پر منقسم حکومتی اتحاد 8 جماعتوں پر مشتمل ہے جس میں مذہبی قوم پرست، بائیں بازو اور مرکزیت کے نظریات رکھنے والے اور پہلی بار عرب اسلامسٹ پارٹی کے منتخب رکن بھی شامل ہیں۔
آٹھ جماعتوں کی اتحادی حکومت رواں سال اپریل میں وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی پارٹی کی ایک رکن کے جانے سے اپنی اکثریت کھو بیٹھی تھی۔
حال ہی میں ایک قانون پاس کیا گیا تھا جس کے تحت یہودی آبادکاروں کو مقبوضہ مغربی کنارے میں رہائش اختیار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
حکومت میں شامل بائیں بازو کی جماعتوں نے اس قانون کی مخالفت کی تھی۔
سابق وزیراعظم اور موجودہ اپوزیشن لیڈر نیتن یاہو نے کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے لیے بل پیش کریں گے لیکن وزیراعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر خارجہ لاپد نے خود ہی یہ بل پیش کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
Comments are closed.