اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلائی کوہن نے آج ترکمانستان میں مستقل سفارتخانہ کا افتتاح کر دیا۔
اسرائیل اور ترکمانستان کے درمیان سفارتی تعلقات 30 سال قبل ہی شروع ہوگئے تھے لیکن ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد صرف ایک عارضی سفارتخانہ تھا۔
دوسری طرف مسلم اکثریتی ملک ترکمانستان کا اسرائیل میں تاحال کوئی سفارتخانہ نہیں ہے۔
وزیر خارجہ ایلائی کوہن نے اپنے بیان میں کہا کہ میں ایرانی سرحد سے 17 کلومیٹر دور اسرائیلی سفارتخانہ کھولنے آیا ہوں، صدر اور دیگر حکام سے ملاقاتیں بھی کروں گا۔
ترکمانستان کے صدر سردار بردیمخامیدوف سے ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے دورے کو تاریخی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ وسط ایشیا کی ‘انرجی سپر پاور’ کے ساتھ تعلقات اسٹریٹجک اہمیت کے حامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم تعلقات کو زراعت، پانی، ٹیکنالوجی اور سرحدی دفاع تک وسعت دینا چاہتے ہیں، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دونوں ممالک قریبی تعاون سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ گیس کی دولت سے مالا مال 60 لاکھ نفوس پر مشتمل صحرائی ملک ترکمانستان غیر جانبدار ملک ہے، عالمی یا علاقائی طور پر کسی سیاسی یا عسکری بلاک کا حصہ نہیں ہے۔
ترکمانستان کا اصل اقتصادی شراکت دار چین ہے جو یہاں سے بےتحاشہ گیس خریدتا ہے۔
Comments are closed.