اسرائیلی وزیراعظم آفس نے غزہ میں بمباری میں وقفوں کے معاہدے کی تصدیق نہیں کی، جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی نہیں، وقفہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وقفہ غزہ کے عام شہریوں کو انسانی امداد کی فراہمی کے لیے ہے۔
وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر جنگ بندی نہیں ہوگی، غزہ کے لوگوں کو جنوب جانے کےلیے محفوظ راہداریاں دے رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ محفوظ راہداریوں سے 50 ہزار لوگ شمال سے جنوب جا چکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران مزید 243 فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 243 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 10 ہزار 812 ہوگئی ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی کارروائیوں کے دوران 95 خواتین اور 88 بچے شہید ہوئے۔
مجموعی طور پر غزہ میں اب تک 2918 خواتین اور 4412 بچے شہید ہو چکے ہیں، اس عرصے میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 26 ہزار 905 فلسطینی زخمی ہوئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے طبی عملے کو ہدف بنانے کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ مزید 2 اسپتال بند ہوچکے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 18 ہوگئی ہے۔
ترجمان کے مطابق غزہ کے 9 لاکھ رہائشی ادویات، پناہ گاہ یا تحفظ کے بغیر زندہ رہنے پر مجبور ہیں۔
Comments are closed.