اسرائیلی مسافر طیارے سے رابطہ منقطع ہونے کے بعد آسٹریا کی فضائیہ کی دوڑیں لگ گئیں۔
بوئنگ 777 ایمسٹرڈیم سے تل ابیب کےلیے روانہ ہوا تھا۔ آسٹریا کی وزارت دفاع کے مطابق 12 منٹ تک طیارے سے رابطہ نہیں ہوسکا۔
یہ واقعہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب جرمن شہر رائن کے ریڈار ٹاور میں موجود ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے طیارے کو آسٹرین ایئر ٹریفک کنٹرول کے حوالے کرنے کےلیے اس سے رابطہ کیا لیکن پائلٹس نے کوئی جواب نہیں دیا۔
پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے آسٹریا نے اپنی فضائیہ کے دو لڑاکا طیارے مسافر طیارے کو دیکھنے کےلیے بھیجے۔
جیسے ہی اسرائیلی پرواز کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے ہوا تو لڑاکا طیارے اور ایئربیس واپس پہنچ گئے۔
مسافروں نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لڑاکا طیاروں کو اپنے جہاز کے گرد آتا دیکھ کر کچھ اضطراب پیدا ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ لڑاکا طیارے اس قدر قریب تھے کہ ہمیں ان کے میزائل بھی نظر آرہے تھے لیکن پھر بھی جہاز کے عملے نے مسافروں کو صورتحال کے متعلق آگاہی نہیں دی۔
بعد ازاں طیارے نے بین گوریون ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی، ایئرلائن نے کہا کہ وہ طیارے کے مواصلاتی نظام میں خرابی کی تفتیش کر رہی ہے۔
یہ طیارہ اسرائیل جانے سے قبل جرمنی اور آسٹریا سے گزر رہا تھا، اس دوران طیارے کا رابطہ آسٹریا کے ایئر ٹریفک کنٹرول سے نہ ہوسکا۔
Comments are closed.