اسرائیل کی زمینی فوج کو غزہ میں کارروائی کے لیے گرین سگنل دیدیا گیا جس کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں ممکنہ زمینی کارروائی کی تیاری کے لیے بڑی فوج تعینات کر دی ۔
اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی شروع کرنے والے ہیں جب کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر حکام نے فلسطینی مزاحمت کے ساتھ ایک مشکل اور طویل جنگ کی توقع ظاہر کی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہزاروں فوجی غزہ میں زمینی داخلے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ترجمان نے غزہ میں زیر حراست 203 اسرائیلیوں اور تقریباً 100 لاپتہ افراد کے بارے میں معلومات کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک کوئی امداد غزہ میں داخل نہیں ہوئی ہے اور جب سیاسی قیادت اس حوالے سے فیصلہ کرے گی تو فوج امدادی سامان کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے دی جائے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے غزہ کی پٹی کی سرحدوں پر اپنے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ غزہ کو اب دور سے دیکھ رہے ہیں اور جلد ہی آپ اسے اندر سے دیکھیں گے،انہوں نے مزید کہا کہ زمین پر ممکنہ جنگ طویل اور مشکل ہوگی۔
دوسری جانب حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم غزہ میں اسرائیلی فوج کے استقبال کے لیے موجود ہیں اور ہم غزہ کو اسرائیل کا قبرستان بنا دے گیں ۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے رفاح میں بھی گھروں پربم برسائے جس میں 33 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ اسرائیلی طیاروں نے الزیتون علاقے میں آرتھوڈوکس چرچ کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنایا جہاں سیکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
Comments are closed.