بی بی سی عربی نے چار لبنانی علاقوں میں اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 کے دوران اسرائیل کی جانب سے وائٹ فاسفورس حملوں کی آزادانہ تصدیق کی ہے۔لبنانی کسان علی احمد مزید کہتے ہیں کہ جب 9 اور 10 اکتوبر کے درمیان اُن کے علاقے پر اسرائیل نے سفید فاسفورس کا حملہ کیا تو وہاں کوئی مسلح گروہ موجود نہیں تھا۔
سفید فاسفورس کیا ہے؟
،تصویر کا ذریعہGetty Imagesسفید فاسفورس آتش گیر خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ ایک کیمیائی مادہ ہے جو آکسیجن کے رابطے میں آنے پر بھڑک اٹھتا ہے اور جنگی مقاصد کے لیے اس کا استعمال توپ کے گولوں، بموں اور راکٹوں میں ہوتا ہے۔ایک بار جب سفید فاسفورس آکسیجن کے ساتھ رابطے میں آتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والا کیمیائی ردعمل 815 ڈگری سینٹی گریڈ تک شدید گرمی پیدا کرتا ہے۔ سفید فاسفورس کے آکسیجن کے رابطے میں آنے سے جہاں یہ جلتا ہے وہیں ہلکا اور گاڑھا دھواں بھی پیدا کرتا ہے۔ جب سفید فاسفورس انسانوں کے ساتھ رابطے میں آتا ہے تو یہ خوفناک تکالیف کا سبب بنتا ہے۔یہ تباہ کن آگ کا سبب بھی بن سکتا ہے اور عمارتوں، بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر سکتا ہے اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا سکتا ہے۔
سفید فاسفورس کس طرح استعمال کیا جاتا ہے؟
سفید فاسفورس کا استعمال زیادہ تر زمینی اور فوجی کارروائیوں کو مخفی رکھنے یا آپریشنز کے دوران سموک سکرین قائم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ سفید فاسفورس کا استعمال کرتے ہوئے فوجیں سموک سکرین بناتی ہیں تاکہ اپنی سرگرمیوں کو دشمن سے مخفی رکھ سکیں۔سفید فاسفورس انفراریڈ آپٹکس اور ہتھیاروں سے باخبر رہنے کے نظام میں بھی مداخلت کرتا ہے اور فوجی دستوں کو ٹینک شکن میزائل جیسے گائیڈڈ ہتھیاروں سے بچاتا ہے۔سفید فاسفورس کو آگ لگانے والے ہتھیار کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سنہ 2004 میں عراق کے فلوجہ میں دوسری جنگ کے دوران چھپے ہوئے جنگجوؤں کو باہر نکالنے کے لیے سفید فاسفورس کا استعمال کیا گیا تھا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
سفید فاسفورس کتنا نقصان پہنچاتا ہے؟
سفید فاسفورس سے رابطے پر آنے سے انسانوں کو شدید جلن کا احساس ہوتا ہے۔ اس سے اس قدر شدید جلن ہوتی ہے جو اکثر ہڈیوں تک پہنچ جاتی ہے۔ اس جلن کی وجہ سے آنے والے زخم بھرنے میں وقت لگتا ہے اور لوگ انفیکشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔اگر سفید فاسفورس سے انسانی جسم کا صرف 10 فیصد حصہ زخمی ہو جائے تو یہ جان لیوا ہے۔ اس کے رابطے میں آنے پر انسانوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے اور جسم کے کئی اعضا کام کرنا بند کر سکتے ہیں۔جو لوگ سفید فاسفورس کی وجہ سے ہونے والی ابتدائی چوٹوں سے بچ جاتے ہیں وہ ساری زندگی درد میں مبتلا رہتے ہیں، ان کی نقل و حرکت متاثر رہتی ہے اور ان کے جسم پر جو نشانات رہ جاتے ہیں ان کا ان کی نفسیاتی صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔سفید فاسفورس کی وجہ سے لگنے والی آگ گھروں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے، فصلوں کو تباہ کر سکتی ہے اور مویشیوں کو ہلاک کر سکتی ہے۔
سفید فاسفورس سے متعلق قانونی اور اخلاقی خدشات
مسلح تنازعات میں سفید فاسفورس کا استعمال کئی بین الاقوامی قانونی فریم ورک کے تابع ہے۔سفید فاسفورس کو روایتی ہتھیاروں کے کنونشن (سی سی ڈبلیو) کے پروٹوکول سوم کے تحت شہری آبادیوں یا شہری علاقوں میں آگ لگانے والے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہے۔پروٹوکول کے تحت اسے بین الاقوامی انسانی قانون کے اصولوں کے مطابق صرف سگنلنگ، سکریننگ اور مارکنگ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔مسلح تنازعات میں سفید فاسفورس کے استعمال نے اہم بحث کو جنم دیا ہے، کچھ لوگوں نے شہریوں اور ماحول کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے لیے سخت ضابطوں اور زیادہ نگرانی کا مطالبہ کیا ہے۔اکثر اس بات پر بحث کی جاتی ہے کہ مسلح افواج کے لیے مسلح تصادم کے دوران شہریوں اور ماحول دونوں پر مضر اثرات کو کم کرنے کے لیے سفید فاسفورس ہتھیاروں کے استعمال میں احتیاط برتنا اور بین الاقوامی انسانی قوانین اور کنونشنوں کی تعمیل کرنا کتنا ضروری ہے۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.