اسرائیل نے غزہ کا کوئی کونا رہنے کے قابل نہ چھوڑا اور مزید 263 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نصائرات کیمپ میں متعدد گھروں پر بمباری کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 13 فلسیطنی شہید ہوگئے جبکہ جبالیا کیمپ، شجاعیہ اور خان یونس میں بم باری سے 250 فلسطینی شہید ہوئے۔
اسرائیل فلسطینیوں کو مصری سرحد کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے اور حماس کو نشانہ بنانے کے نام پر ایک ایک کر کے تمام بستیاں اجاڑ رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے قطر کا رہائشی پراجیکٹ ’حمد سٹی‘ بم باری کر کے تباہ کردیا۔ اس موقع پر اپنے گھر کو تباہ ہوتا دیکھ کر کوریج کرنے والی صحافی بھی رو پڑی۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ 52 روز سے غزہ میں بجلی نہیں اور جنگ بندی ختم ہونے کے بعد امدادی سامان کی فراہمی بھی رُک گئی یے۔
رپورٹس کے مطابق جنوبی غزہ میں فقط آٹا محدود پیمانے پر تقسیم کیا جاسکا ہے اور فلسطینیوں کو پانی بھی میسر نہیں ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق کئی علاقوں میں بیماریوں کا پھیلاؤ بھی تیز ہوگیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 15 ہزار 200 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 40 ہزار 650 سے زیادہ ہے۔
اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
Comments are closed.