پنجاب کے نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی کے قتل کی ایف آئی آرمیں نامزد دوسرے ملزم عمر حیات کا بیان سامنے آ گیا۔
ملزم عمرحیات نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ملزم ناظم نے وقوعے کے روز مجھے کہیں جانے کے لیے گھر بلایا، ہم نے کسی سے موٹر سائیکل مانگی، راستے میں ناظم نے نئے کپڑے اور جوتے خریدے۔
پولیس کو ملزم عمر حیات نے بتایا ہے کہ ناظم کو راستہ معلوم نہ تھا، دوست بابر کو فون کر کے راستہ پوچھا، شادی کی تقریب میں پہنچنے پر ناظم مجھے کچھ دور کھڑا کر کے چلا گیا۔
ملزم عمر حیات نے بیان میں کہا ہے کہ 20 سے 25 منٹ بعد ملزم ناظم کو کال کی تو اس نے کہا کہ بس آ رہا ہوں، کال کے کچھ دیر بعد گولی چلی اور بھگدڑ مچ گئی۔
پولیس کو بیان میں ملزم نے بتایا ہے کہ میں نے ناظم کا کچھ دیر انتظار کیا پھر واپس گھر آ گیا، گھر آ کر پتہ چلا کہ مبشر کھوکھر قتل ہو گیا ہے۔
ملزم عمر حیات نے پولیس کو مزید بتایا ہے کہ ناظم اکثر کہا کرتا تھا کہ مبشر کھوکھر نے میرے بھائی اور چچا کو قتل کرایا تھا۔
پولیس کو دیئے گئے بیان میں ملزم عمر حیات نے یہ بھی بتایا ہے کہ ناظم نے یہ بھی بتایا تھا کہ مبشر کھوکھر نے اسے جھوٹے مقدمے میں پھنسایا تھا۔
Comments are closed.