پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سیلکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ استعفیٰ قبول نہ ہونے کی خبر ٹی وی سے پتا چلی۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران انضمام الحق نے کہا کہ پی سی بی کو میرے وکیل نے ای میل کی ہے کہ ہمیں بلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بورڈ بلا نہیں رہا اور نہ ہی ای میل کا جواب دیا جارہا ہے، ٹی وی سے پتا چلا کہ میرا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا ہے۔
انضمام الحق نے مزید کہا کہ استعفیٰ قبول نہ ہونے کا بورڈ والوں نے نہیں بتایا، پی سی بی حکام دراصل بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ چیئرمین بورڈ چار ماہ کے لیے آئے تھے، اب مزید 3 ماہ توسیع ملی ہے، تین تین، چار چار مہینے کی توسیع لے رہے ہوتے ہیں تو کوشش کرتے ہیں کہ اپنی چیزیں دوسروں پر ڈال دیں۔
سابق چیف سلیکٹر نے یہ بھی کہا کہ انسان بچنے کی کوشش کرتا ہے کہ یہ میری غلطی نہیں اس کی ہے، ایک بیان آیا کہ تمام ذمے داری انضمام الحق اور بابر اعظم کو دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم برا کھیلتی ہے تو میں ذمے داری لینے کو تیار ہوں، بچنے کو نہیں، پاکستان اب بھی سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ اگر لڑکوں کو یہ پیغام جاتا کہ چیف سلیکٹر بھی ہمارا ہے، ٹیم اور کپتان بھی ہمارا ہے تو ان کے دل بڑے ہوجاتے۔
Comments are closed.