اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کے انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ کی فائرنگ سے قتل ہونے والے 21 سالہ نوجوان اسامہ ستی کے قتل کے کیس سے دہشت گردی کی دفعات نکالنے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا 2 رکنی بنچ 26 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گا۔
عدالتِ عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس فیاض احمد جندران ڈویژن بنچ میں شامل ہیں۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کر دی تھیں۔
مقتول اسامہ ستی کے والد نے عدالتی فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
Comments are closed.