وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا معاملے کی سماعت سپریم کورٹ میں مقرر کر دی گئی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نوٹس پر 5 رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا گیا ہے اور کیس کی سماعت کل بروز بدھ کو ہوگی۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بنچ کل سماعت کرے گا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بنچ میں شامل ہیں۔وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری کابینہ ڈویژن اور خزانہ کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کے اعلان کانوٹس لیا تھا۔ ایڈووکیٹ جنرلز اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا گیا تھا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مذکورہ معاملہ کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ کیا وزیراعظم کا ترقیاتی فنڈز دینا آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق ہے،اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں،اگر یہ ترقیاتی فنڈز آئین قانون کے مطابق ہوئے تو یہ معاملہ ختم کردیں گے،ترقیاتی فنڈز کا معاملہ آئین کے مطابق نہ ہوا تو کارروائی ہوگی۔
اٹارنی جنرل نے اس موقع پر موقف اپنایا کہ میں حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا،جو بھی کام ہوگا وہ قانون، آئین اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہوگا۔عدالت عظمیٰ نے معاملہ پر ایڈووکیٹ جنرلز اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالتی کارروائی پر بینچ بنانے کیلیے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا ہے۔
Comments are closed.