کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں ارشد پپو قتل کیس 40 سماعتوں سے بغیر کارروائی کے ملتوی ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ارشد پپو قتل کیس کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی، سابق رکن قومی اسمبلی شاہجہاں بلوچ، عذیر بلوچ سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
ملزمان کے وکلاء نے دعویٰ کیا کہ کیس سماعت کے بغیر 40 مرتبہ ملتوی کیا جاچکا ہے، مقتول انسپکٹر چاند خان نیازی نے تحفظ دینے کی درخواست کررکھی تھی۔
وکیل نے مزید کہا کہ آج صبح پیشی سے واپسی پر انسپکٹر چاندخان نیازی کو قتل کردیا گیا۔
دوران سماعت کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر عابد انصاری عدالت میں پیش ہوئے تاہم گواہ اور انسپکٹر عابد کا بیان ریکارڈ نہ ہوسکا۔
کیس میں نامزد 3 ملزمان نے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست دائر کررکھی ہے، جن کی درخواست پر تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا۔
سیکیورٹی فراہمی کی درخواست دائر کرنے والوں میں انسپکٹر چاند خان نیازی بھی تھے، کیس میں کافی عرصے سے پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔
عدالت نے ملزمان کی سیکیورٹی دینے کی درخواست پر ایس پی سیکیورٹی کو طلب کیا تھا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ کیس کے ایک ملزم جاوید بلوچ کو بھی 14 جنوری 2022 کوسولجربازارمیں قتل کیا جاچکا ہے۔
ارشد پپو کو 2013ء میں 2 ساتھیوں سمیت لیاری میں قتل کردیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف کلاکوٹ تھانے میں مقدمہ درج ہے۔
Comments are closed.