بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ارشد ندیم نے میاں چنوں سے ٹوکیو تک کا سفر محنت سے طے کیا

پاکستان کے ارشد ندیم نے میاں چنوں سے ٹوکیو تک کا سفر اپنی محنت کی بدولت طے کیا، انہیں نہ ’انویٹیشن کوٹا‘ ملا اور نہ ہی ’وائلڈ کارڈ‘ انٹری ملی بلکہ صرف کارکردگی نے ہی ارشد ندیم کو اس مقام تک پہنچایا۔

ارشد ندیم زنگ آلود آلات سے ورزش کرتے کرتے اولمپک اسٹیڈیم تک جا پہنچے۔

ٹوکیواولمپکس میں آج اپنے فائنل میچ میں ایکشن میں نظر آنے والے ایتھلیٹ ارشد ندیم کے گھر رشتہ داروں، دوستوں کا رش لگا ہوا ہے، مہمانوں کی تواضع کے لیے چکن بریانی کی دیگیں تیار کی گئی ہیں۔

وہ دو 2019 میں نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں 86 اعشاریہ 29 میٹرز فاصلے تک نیزہ پھینک کر ساؤتھ ایشین گیمز کا نیا رکارڈ قائم کرچکے ہیں۔

اسی کارکردگی کی بنیاد پر وہ براہ راست ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

لاہور میں اولمپکس کےجیولین تھرو مقابلے براہ راست دکھانے کے لیے بڑی اسکرینیں نصب کردی گئی ہیں۔

پاکستان کے کسی ایتھلیٹ نے آج تک اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلوں میں براہ راست فائنل تک رسائی حاصل نہیں کی، اس طرح ارشد ندیم فائنل میں پہنچنے والے پاکستان کے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.