ارشد ندیم نے اولمپکس میں تمغہ تو نہ جیتا لیکن پوری قوم کے دل جیت لیے، کسی سپورٹ کے بغیر، بھرپور محنت، لگن اور اپنے بل بوتے پر فائنل راؤنڈ میں پہنچے۔
پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولین تھرو ایونٹ میں پانچویں پوزیشن حاصل کی۔
تمغے کی امید لگائے پوری قوم ٹکٹکی باندھے اسکرین پر مقابلہ دیکھتی رہی، ماں مصلّے پر بیٹھی بیٹے کی کامیابی کے لیے دعا کرتی رہی۔
بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے اولمپکس کے جولین تھرو مقابلے کے فائنل میں گولڈ میڈل جیت لیا۔
ارشد ندیم نے فائنل راؤنڈ کی پہلی باری میں 82 اعشاریہ 91 میٹر کی تھرو کی جبکہ فائنل راؤنڈ کی پہلی باری میں بھارت کے نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہوئی، ٹاپ آٹھ کی پہلی تھرو کے بعد ارشد ندیم دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
پہلے تھرو میں بھارت کے ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی تھرو 87 اعشاریہ تین میٹر تک گئی، رومانیہ کے الیگزینڈو نوواک نے 77 اعشاریہ 3 میٹر کا پھینکا، جمہوریہ چیک کے ایتھلٹ ویزلی نے 79 اعشاریہ 73 میٹر کا پھینکا، جرمنی کے جولیان ویبر نے 85 اعشاریہ 30 میٹر کا پھینکا۔
بھارت کے ایتھلیٹ نیرج چوپڑا پہلے نمبر پر ہیں جب کہ پاکستان کے ارشد ندیم 82 اعشاریہ 40 کا تھرو پھینک کر چوتھے نمبر پر رہے۔
بیٹے کو پریکٹس کرنےکا وقت بہت کم وقت ملا
ارشد ندیم کے والد کا کہنا ہے کہ اُن کے بیٹے کو پریکٹس کرنے کا وقت بہت کم وقت ملا، اگر اُس کو پریکٹس کرنے کا زیادہ وقت ملتا تو وہ پہلے نمبر پر آتا۔
میاں چنوں میں جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم کے والد کا کہنا تھا کہ وہ سپورٹ کرنے پر حکومت کے شکر گزار ہیں۔
Comments are closed.