پنجاب پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ راولپنڈی کے رہائشی ارشد محمود کا سستی کار خریدنے کی لالچ میں اغوا کاروں سے رابطہ ہوا۔
راولپنڈی کے رہائشی ارشد محمود کے اغوا اور قتل کے معاملے پر پنجاب پولیس کا موقف سامنے آیا ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ارشد محمود کا سستی کار خریدنے کی لالچ میں 25 جون کو اغوا کاروں سے رابطہ ہوا، وہ 26 جون کو اوباڑو سندھ پہنچا، جہاں سے اُسے اغوا کرلیا گیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق اغوا کاروں نے فون پر ارشد محمود کے ورثاء سے 1 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا، اغوا کاروں نے کہا رقم لے کر ڈھرکی آ جائیں، اس کے بعد نمبر بند ہوگیا۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پچھلے 2 دن سے مغوی کے ورثاء اوباڑو تھانے پر موجود ہیں لیکن کارروائی نہ ہوسکی۔
ترجمان پولیس کے مطابق ارشد محمود اوباڑو سندھ پہنچنے تک اپنے بھائی سے فون پر رابطے میں رہا، اغوا کاروں نے 29 جون کو ارشد محمود کو قتل کر کے لاش کچہ رونتی میں پھینک دی۔
پنجاب پولیس ترجمان کے مطابق ماچھکہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ورثاء کو اطلاع دی، مقتول کے بھائی تیمور احمد نےتمام واقعہ خود بیان کیا ہے۔
رحیم یار خان پولیس نے 29 جون کو واقعے کا مقدمہ تھانہ ماچھکہ میں درج کرلیا تھا۔
Comments are closed.